اہم خبریں

clean-5

Islam

Iqtibasaat

History

Photos

Misc

Technology

دستیوں کی چیرہ دستیاں

کافی دیر سوچتا رہا کہ کیا لکھوں کچھ سمجھ ہی نہیں آتا تھا کہ کالم کا آغاز کہاں سے کیا جائے۔ پھر دل نے کہا کہ ملک کے حالات پرکچھ لکھا جائے۔ خیر اس بحث میں پڑنا فضول ہے۔ ہمارے ملک کے حکمراں اتنے لائق اور باصلاحیت ہیں کہ ہمیں فکر کرنے کی ضرورت ہی نہیں۔ ۔ لیکن اس ملک کے عوام بھی کسی سے کم نہیں تمام تر صعوبتیں،اذیتیں اور بحران جھیلنے کے باوجود وہ جمہوریت کھپے کا نعرہ لگاتے ہیں۔حالانکہ پاکستان میں جمہوریت کا تجربہ کچھ بہتر نتائج نہ دے سکا۔ گذشتہ دنوں وزیر جیل خانہ جات سندھ کی جانب سے جیل میں قیدیوں کو مرغی اور دیگر مرغن غزاؤں کی فراہمی کو یقینی بنانے کا حکم جاری کیا گیاجس پر جیل سے باہرغلط حکومتی پالیسیوں کے باعث ذلیل و رسوا ہونے والی مخلوق نے اپنی قسمت کو کوسنا شروع کردیا اور تہجد کی نمازوں کا اہتمام بھی کیا جانے لگا اور بارگاہ الہیٰ میں اجتماعی دعائیں کی جانے لگیں کہ اے اللہ کوئی ایسا معجزہ ہوجائے کہ ہمارے بھی جیل جانے کا سبب ہوسکے۔چوری،ڈاکہ زنی،مہنگائی،بیروزگاری سمیت بے شمار بحرانوں اور مصیبتوں کو دیکھ کر ہر شخص یہ سوچنے پر مجبور ہوگیا ہے کہ کیا یہ وہی حکمران ہیں جو روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ لگا کر ایوانوں تک پہنچے اور آج اپنے مرحوم عوامی لیڈر کے نقش پا کھو بیٹھے ہیں۔ کیا حکمرانی صرف اقتدار کا نام ہے یا دلوں پر حکمرانی کرنا اقتدار سے بہتر ہے۔ لیڈرتو وہ ہے جو لحد سے بھی لوگوں کے دلوں پر راج کرے۔ حکمرانوں کے موجودہ رویے اورعوام سے سوتیلا پن حکمران جماعت کی مقبولیت میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ لیکن افسوس کے ہمارے حکمرانوں کے پاس تو اتنا بھی وقت نہیں کہ وہ عوام کے مسائل کے حل کیلئے سوچ بھی سکیں۔دوسری جانب نااہل قرار دیئے جانے والے منتخب نمائندے جمشید دستی ایک مرتبہ پھر منتخب ہوچکے ہیں۔ کیایہ قانون اور اس ملک کے باشعور عوام کے ساتھ دھوکہ نہیں اور کیا یہ عدلیہ کی توہین نہیں، ہم کسی کو کیا کہہ سکتے ہیں ہمارے تو عوام ہی بڑے بھولے ہیں کہ ان دستیوں کی چیرہ دستیاں برداشت کرتے ہیں اور پھر انہیں ہی منتخب بھی کرلیتے ہیں۔ ہمیں تو خود ہی ان باتوں کا ادراک نہیں کوئی دوسرا کیوں ہمیں بتانے لگا۔
نوٹ :آج چونکہ یہ میری پہلی تحریر ہے اسے برداشت کیجئے۔ آئندہ ملکی حالات پر تفصیلی تبصرہ کریں گے۔ قارئین سے گذارش ہے کہ وہ اپنی آراء ضرور پوسٹ کریں تاکہ میر اصلاح ہوسکے۔